خزاں

خزاں

چمن تو سارے اجڑ چکے هیں
زمیں پہ بکهرے یہ ذرد پتے
رمق سے عاری هیں زندگی کی

شجر” سے چوں کہ بچهڑ چکے هیں

نیا تجربه نهہیں ہے کوئی
یہ بارها پہلے لڑ چکے ہیں
دهواں دماغوں میں بهر چکا هے
جو اس طرح ضد پہ اڑ چکے ہیں
هزار فتنوں میں پڑ چکے ہیں


کوئ تو ان کو بتاءے جا کر
رہو گے باقی جو اس روش پر
.. خزاں کچه ایسی عجیب هو گی
 !!!بہار پهر نه نصیب ہو گی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *