خلد میں ہوگا یہ اعلان تیری آمد پر
مولا ‘عبّاس ع کا غمخوار’چلا آیا ہے
اک جگہ خالی تھی عبّاس ع کےدربار میں جو
نوکری کا تھا وہ حقدار چلاآیا ہے
میرے پرچم کو جو دقّت سےسجاتا تھا بہت
اس پہ ہو پھولوں کی بوچھار…چلا آیا ہے
رنگ بڑھ جائے گا شہداء کی عزاداری میں
فرش سے ایک عزادار چلا آیاہے
نام_ اصغر ع پہ پلاتا رہاپانی اکثر
جام_ کوثر کا طلبگار چلاآیا ہے
کتنی ویران ہے احباب کی بیٹھک اب کہ
جس سے ‘ہلچل’ تھی…وہی یار…چلا آیا ہے