یا غازی عبّاس ع

آج ایک فقیر نے گھر کی بیل بجا کر یا غازی عبّاس ع کا نعرہ لگایا .اور اپنی جھولی بھر کر چلا گیا

…کسقدر یقین ہوتا ہے مانگنے والوں کو ….کہ اس نام پر تو ملے گا ہی ….اور وہی ہوا..

محلے میں ایام _ عزا کے دوران جو ‘کان میلیاں’ کہلائی جانے والی خواتین ..بچوں کو گودیوں میں دباۓ ہوۓ کئی کئی مہینوں کا راشن …مجالس کے تبرک سے جمع کر لیتی ہیں…ان کا مسلک چاہے کوئی بھی ہو…انہیں یقین ہوتا ہے یا حسین ع کریں گے تو خالی پیٹ نہیں رہیں گے …

اسی طرح محلے کی شیعہ آبادی میں ہر رنگ و نسل اور مذہب و مسلک کے افراد آ کر اہل بیت ع کے نام پر صدا لگاتے ہیں …اور اپنی جھولیاں بھر کے چلے جاتے ہیں …

کیوں کہ ہمارے گھر پر علم لگا ہوا ہے…لہٰذا ہمارے گھر سے فقراء کو امید بھی زیادہ ہوتی ہے…یہ عجیب بات ہے ….علم کیا ہے ؟ نشان ہے …اہل بیت ع کا نشان ….کل بھی جب فقیر اہل بیت ع کے در پر آ کر مانگا کرتے تھے تو انہیں یقین ہوتا تھا کہ اس در سے خالی نہیں لوٹیں گے…

یہاں تک کے پورے پورے دن کے روزے کے بعد …جب افطار کے وقت بھی مانگنے والا آیا تو سارا کھانا اٹھا کر اسے دے دیا ….اور ایک بار نہی بارہا ایسا ہی کیا…اسی لئے خالق نے ان ہستیوں پر ناز کیا…اور قران میں آیات کی شکل میں داد دی …

ایک عالم_ دین کا پڑھا ہوا واقعہ یاد آیا …جس میں انہوں نے کربلا کا قصّہ نقل کیا…کہ ایک بوڑھی عورت روضے کے باہر برسوں سے بیٹھی ہوئی تھی…اس سے سوال کیا …تم اتنے عرصے سے بیٹھی ہوئی ہو …تمہارے کھانے پینے کا بند و بست کون کرتا ہے…اس عورت نے مولا حسین ع کے روضے کی طرف نگاہ کر کے کہا …’یہ خود بھوکا پیاسا شہید ہوا تھا….دوسروں کو بھوکا پیاسا نہیں دیکھ سکتا…(یہی بند و بست کرتا ہے)…’

کائنات کا یہ عجیب و غریب راز ہے ….جب دنیا میں مستحق افراد ..ہم جیسے بے اختیار لوگو ں سے …..نام_ حسین ع پر اس یقین سے مانگتے ہیں ..اور پاتے ہیں ..تو ہم خالق_ حسین ع سے اس کی محبوب ہستیوں کے نام پر کیا کچھ مانگ سکتے ہے ….کاش وہ محبت بھرا ‘یقین’ حاصل ہو جائے ….جس کی لاج رکھی جائے ….

May 31 – 2014

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *